Subscribe

Theme images by Storman. Powered by Blogger.

About

Top Ad 728x90

Top Ad 728x90

Featured Post Via Labels

Top Ad 728x90

Featured Slides Via Labels

Featured Posts Via Labels

More on

Popular Posts

Blog Archive

Popular Posts

Follow us on FB

Tuesday 27 February 2018

منی لانڈرنگ کیس؛ ایف آئی اے کی ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی سے تفتیش

 اسلام آباد: ایم کیو ایم کے اراکین قومی اسمبلی علی رضا عابدی اور شیخ صلاح الدین سے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں منی لانڈرنگ کیس سے متعلق تفتیش کی گئی ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی کو ہیڈ کوارٹرز طلب کر کے منی لانڈرنگ کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی، دوران تفتیش ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی علی رضا عابدی اور شیخ صلاح الدین نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کسی قسم کے غیر قانونی عمل میں ملوث ہونے سے انکار کردیا۔

ایف آئی اے پاکستانی نژاد برطانوی تاجر سرفراز مرچنٹ کی درخواست پر بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جس کے لیے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس میں بھاری رقوم جمع کرانے والے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو بھی مرحلہ وار تفتیش کے لیے طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایف آئی کو مطلوب رہنماؤں میں بابر غوری، ارشد وہرہ، خواجہ اظہار الحسن، احمد علی اور دیگر اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں۔

واضح رہے لندن میں منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے کے بعد سرفراز مرچنٹ نے منی لانڈرنگ کیس کو دوبارہ کھولنے کی استدعا کی تھی جس کے لیے پاکستانی حکومت سے معاونت فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی، سرفراز مرچنٹ کی درخواست پر ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم کو لندن رقوم بھیجنے والے اور خدمت خلق فاؤنڈیشن میں کروڑوں روپے جمع کرانے والے رہنماؤں کی فہرست مرتب کرلی تھی۔

ایف آئی اے کے مطابق بانی ایم کیو ایم کو لندن بھیجنے والی رقوم کراچی سے بھتہ، چائنا کٹنگ اور دیگر جرائم سے حاصل کی جاتی تھیں جنہیں غیر قانونی ذرائع سے لندن منتقل کیا جاتا تھا اور لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے دوران بانی ایم کیو ایم کے گھر سے کئی لاکھ پاؤنڈز برآمد ہوئے تھے جس کے بعد منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

 

The post منی لانڈرنگ کیس؛ ایف آئی اے کی ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی سے تفتیش appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2HPGily

No comments:
Write comments