Subscribe

Theme images by Storman. Powered by Blogger.

About

Top Ad 728x90

Top Ad 728x90

Featured Post Via Labels

Top Ad 728x90

Featured Slides Via Labels

Featured Posts Via Labels

More on

Popular Posts

Blog Archive

Popular Posts

Follow us on FB

Wednesday 31 January 2018

صد سالہ مقدمے کا تاریخی فیصلہ

بعض خبریں اپنی نوعیت میں منفرد و یکتا اور حیران کن ہوتی ہیں، وہیں نظام کی بوسیدگی اور شکستگی کو بھی ظاہر کرتی ہیں ۔ سپریم کورٹ نے خیرپور ٹامیوالی کے ایک سو سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے  پانچ ہزار چھ سوکنال اراضی شریعت کے مطابق ورثا میں تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے ۔

یہ مقدمہ تقسیم ہند سے قبل 1918سے شروع ہوا ، پھر پاکستان کی نجی عدالتوں میں کئی دہائیوں تک زیرگردش رہا، سپریم کورٹ میں یہ مقدمہ 2005ء میں آیا ۔ سپریم کورٹ نے تیرہ سال بعد کیس کا فیصلہ سنایا۔کیا یہ اپنی نوعیت کا پہلا اور انوکھا فیصلہ ہے جس میں اتنی تاخیر ہوئی ہے ہرگزنہیں۔

ہمارے ہاں تو کہا جاتا ہے ، دادا کا کیس عدالت میں جائے اور اگر پوتے کو انصاف مل جائے تو بڑی بات ہے ، ورنہ نسلیں فیصلے کا انتظارکرتے کرتے زیرزمین چلی جاتی ہیں۔ چار بھائیوں کے قتل کے ایک مقدمے میں سپریم کورٹ نے قراردیا کہ دونوں ملزمان بے گناہ ہیں جب وکیل سپریم کورٹ کے آرڈر لے کر جیل پہنچا تو پتہ چلا ان بے گناہوں کو تو پھانسی دی جا چکی ہے۔

المیہ یہ ہے کہ اس وقت عدالتوں میں لاکھوں کیسز سماعت کے منتظر ہیں یا ان کی سماعت انتہائی سست روی سے جاری ہے۔ سائلین در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ مقدمات کے بروقت فیصلے نہ ہونے کے باعث ملزموں اور مجرموں کو کھلی آزادی مل گئی ہے اور انھوں نے معاشرے میں جنگل کا قانون لاگوکردیا ہے کیونکہ اول تو قاتل، چور، ڈکیت پکڑے نہیں جاتے اور پکڑے بھی جائیں تو وہ عدالتی نظام میں پائے جانے والے سقم سے فائدہ اٹھا کر پہلے چند روز میں ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں اور پھر مقدمے کے مدعی کو ڈرا دھمکا کر رہا ہوجاتے ہیں یا پھر مقدمہ اتنا طویل ہوتا ہے کہ اس کے عینی شاہدین اور گواہ یا تو دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں یا پھر اپنے موقف سے ہٹ جاتے ہیں۔

یہ بھی بہت بڑا سچ ہے کہ ہمارے یہاں ماتحت عدالتوں میں ججز کی تعداد مقدمات کے تناسب سے انتہائی کم اورعدالتوں کے اوقات کار بھی بہت کم ہیں۔ ماضی میں ڈبل شفٹ میں عدالتی کارروائی جاری رکھنے کی تجاویز آئی تھیں لیکن بدقسمتی سے یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔ پورا سچ تو یہ ہے کہ ہمارے عدالتی نظام میں بے شمارخامیاں پائی جاتی ہیں، جن پر قابو پانے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ انصاف میں تاخیر، انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔

The post صد سالہ مقدمے کا تاریخی فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2GAt8Z2

No comments:
Write comments